Loading...

  • 14 Nov, 2024

تل ابیب میں ہلاکت خیز دھماکہ: تحقیقات جاری

اسرائیلی پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا یہ واقعہ "دہشت گردی سے متعلق" تھا یا نہیں۔

واقعے کا جائزہ

اتوار کی شام تل ابیب کے وسطی علاقے میں ہونے والے ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ یہ دھماکہ، جو شام 8 بجے کے قریب لیہی اسٹریٹ پر ہوا، ممکنہ خودکش حملے کے شبہات کو جنم دے رہا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے شخص کے پاس ہی دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔ اس واقعے کے فوراً بعد اسرائیلی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جو ملک کی سیکیورٹی ایجنسی شین بیت کے ساتھ مل کر دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

دھماکے کی تفصیلات

سنٹرل ڈسٹرکٹ کے کمانڈر پیریز امیر نے بتایا کہ ایمرجنسی سروسز کو ایک زور دار دھماکے کی متعدد کالز موصول ہوئیں، جس کے بعد پولیس اور پیرا میڈیکس نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا۔ موقع پر پہنچنے پر انہیں ایک لاش اور قریبی دیوار پر دھماکے کے آثار ملے۔ مرنے والے کی شناخت **گیڈون پیری** کے نام سے ہوئی، جو کہ 50 سالہ شخص تھا اور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ دھماکے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قریب کھڑی ایک ٹرک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

ہلاکت کے علاوہ، ایک اور شخص جو اسکوٹر پر گزر رہا تھا، بھی چھروں سے زخمی ہوا اور اسے درمیانی چوٹوں کے ساتھ مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد غالباً پیری کے پاس تھا، جس سے تحقیقات میں پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں کیونکہ حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ واقعہ مجرمانہ تھا یا دہشت گردی سے متعلق۔

تحقیقات کی کوششیں

تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں اور حکام تمام ممکنہ محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کمانڈر امیر نے اس واقعے کی نوعیت کی شناخت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "یہ کہنا ابھی بہت جلدی ہے کہ یہ واقعہ مجرمانہ ہے یا دہشت گردی سے متعلق۔" شین بیت کی شمولیت اس بات کا اشارہ ہے کہ حکام اس واقعے کے ممکنہ دہشت گردی کے تعلق کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، خاص طور پر خطے میں موجودہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر۔

آن لائن غیر تصدیق شدہ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے، جس میں مبینہ طور پر دھماکے سے چند لمحے پہلے ایک شخص کو ایک بیگ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ رپورٹس کے مطابق، ممکن ہے کہ یہ بیگ وقت سے پہلے پھٹ گیا ہو، جس کے نتیجے میں ممکنہ حملہ آور کی موت واقع ہو گئی ہو۔

سیاق و سباق اور ردعمل

یہ دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل میں کشیدگی عروج پر ہے، خاص طور پر خطے میں جاری تنازعات کے پیش نظر۔ اس واقعے نے تل ابیب میں سیکیورٹی الرٹس کو بڑھا دیا ہے، اور حکام نے شہریوں کو محتاط رہنے کی تاکید کی ہے۔ قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے پیری کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور اس واقعے کو اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے وسیع تناظر میں دیکھا۔

پولیس نے کہا ہے کہ وہ اپنی تحقیقات میں تمام امکانات کو مدنظر رکھ رہے ہیں، جس میں دہشت گرد حملے کا امکان بھی شامل ہے۔ جیسے جیسے صورتحال آگے بڑھے گی، عوام سے کہا جا رہا ہے کہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع حکام کو دیں۔

نتیجہ

تل ابیب میں ہونے والے اس دھماکے نے نہ صرف جانوں کا ضیاع کیا بلکہ اس کے اسباب اور مضمرات کی تحقیقات کو بھی جنم دیا ہے۔ اسرائیلی پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیاں اس واقعے کی گہرائی میں جانے کی کوشش کر رہی ہیں، جبکہ برادری ہائی الرٹ پر ہے، جو اس خطے میں سیکیورٹی اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے چیلنجز کی عکاسی کرتی ہے۔ آنے والے دن اس دھماکے کی نوعیت اور اسرائیل میں وسیع تر سیکیورٹی مسائل سے اس کے ممکنہ روابط کا تعین کرنے میں اہم ہوں گے۔

Syed Haider

Syed Haider

BMM - MBA