اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کیلئے مسلم اور عرب رہنماؤں کا مطالبہ
ریاض میں ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس میں مسلم اور عرب رہنماؤں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنی مہلک دشمنی فوری طور پر بند کرے۔
Loading...
ریاض میں ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس میں مسلم اور عرب رہنماؤں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنی مہلک دشمنی فوری طور پر بند کرے۔
یہ اقدام اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی مایوسی کے درمیان سامنے آیا ہے۔
ہلاکتوں میں 44 فیصد بچے شامل؛ سب سے کم عمر ایک دن کا بچہ اور سب سے زیادہ عمر 97 سال کی خاتون
عملے کے ایک سو سے زائد افراد نے خط میں رپورٹنگ پر اعتراضات اٹھائے
بچے بے لباس اور عناصر کے رحم و کرم پر، اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ کا ایک سال بعد بھی برا حال ہے
نیا سروے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کے لیے ایک انتباہ ہے کہ غزہ میں جاری جنگ ان کے ایک اہم ووٹنگ بلاک کی حمایت کھو رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد کے مرحلے کے لیے امریکی کوششیں غیر حقیقت پسندانہ ہیں کیونکہ اسرائیل نے محصور علاقے میں لڑائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی فوج کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز جنوبی غزہ میں ان کے رہنما کو ہلاک کر دیا گیا۔
عام شہریوں کی ہلاکتیں اسرائیلی فوج کے دعوے کے باوجود جاری ہیں کہ وہ حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کو ختم کرنے اور لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے میں امریکی ناکامی خطے کو ہمہ گیر جنگ کی طرف لے جا رہی ہے۔
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کئی اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر جوابی حملے کیے ہیں، جہاں گزشتہ اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف جدوجہد کی جا رہی ہے۔
فلاڈیلفی کوریڈور جنگ بندی کے مذاکرات میں ایک متنازع نکتہ بن گیا ہے کیونکہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ جاری ہے اور فلسطینیوں کی اموات کی تعداد 41,000 تک پہنچ گئی ہے۔