Loading...

  • 14 Nov, 2024

غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں امریکی حمایت پر خطے میں بڑھتے ہوئے امریکہ مخالف جذبات کے درمیان مشرقی شام کے دیر الزور میں ایک فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں کئی امریکی فوجی زخمی ہو گئے۔

کئی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روسی خبر رساں ایجنسی سپوتنک کی عربی سروس کو بتایا کہ جمعرات کی شب العمر تیل کی تنصیب پر حملے کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوجی ہیلی کاپٹروں کو اڈے سے اترتے اور زخمیوں کو دوسرے امریکی فوجی اڈوں اور فیلڈ ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے شمال کی طرف جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والے گروپ اسلامک ریزسٹنس گروپ آف عراق نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گروپ نے زور دے کر کہا کہ یہ فضائی حملے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف امریکہ کی خونریز جنگ کی حمایت میں کیے گئے۔

یہ واقعہ جنوب مشرقی شام کے الربان علاقے میں امریکی فوجی اڈے پر ایک اور ڈرون حملے کے فوراً بعد پیش آیا۔ 2 نومبر کو، امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے 14.3 بلین ڈالر کا علیحدہ فوجی امدادی پیکج منظور کیا۔ تاہم اس بل کی سینیٹ سے منظوری ابھی باقی ہے۔ امریکہ نے "اپنے دفاع" کے طور پر غزہ پر تل ابیب کے وحشیانہ حملوں کی حمایت کی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو مسترد کر دیا جس میں قابض حکومت کے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفان کے نام سے جانے والی حکومت کے خلاف اچانک حملہ شروع کرنے کے بعد، اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ فضائی اور زمینی حملے شروع کیے، جن میں اسپتالوں، گھروں اور عبادت گاہوں پر بھی شامل ہے۔ کم از کم 22,438 فلسطینی مارے گئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ مزید 57,614 افراد زخمی ہوئے۔