امریکہ میں اسرائیلی حملے کے ایرانی منصوبوں پر خفیہ معلومات لیک کرنے والے شخص پر فرد جرم عائد
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
Loading...
مرحوم حسن نصراللہ کی جگہ شیخ نعیم قاسم کا تقرر
لبنان کی حزب اللہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ شیخ نعیم قاسم کو ان کے نئے قائد کے طور پر منتخب کر لیا گیا ہے، جو حال ہی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے حسن نصراللہ کی جگہ لے رہے ہیں۔ اس خبر کی تصدیق کئی اہم ذرائع، جن میں الجزیرہ اور العربیہ شامل ہیں، نے بھی کی ہے۔
قیادت کی تبدیلی کا پس منظر
شیخ نعیم قاسم، جو حسن نصراللہ کے قریبی ساتھی اور نائب کے طور پر جانے جاتے تھے، کچھ عرصہ سے حزب اللہ کی عبوری قیادت کر رہے تھے۔ 71 سالہ قاسم 1980 کی دہائی میں حزب اللہ کے قیام کے وقت سے ہی تنظیم میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور انہیں گروپ کے "دوسرے نمبر" کا قائد کہا جاتا ہے۔ ان کی اس تقرری کو تنظیم کے اصولوں اور مقاصد سے ان کی وفاداری کے اعتراف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ جاری تنازع اور عسکری کاروائیاں
اس قیادت کی تبدیلی کا عمل ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر غیر متوقع حملے کے بعد اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے حزب اللہ کے خلاف ایک وسیع پیمانے پر عسکری مہم چلائی۔ ان کارروائیوں میں شمالی لبنان میں موجود حزب اللہ کے عسکری اثاثوں کو نقصان پہنچانے کے لیے آپریشن "ناردرن ایروز" کا آغاز کیا گیا۔
اسرائیلی وزارت دفاع اور آئی ڈی ایف کی رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں حزب اللہ کے متعدد اعلیٰ عسکری قائدین کو بھی شہید کیا گیا، جس سے تنظیم کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حسن نصراللہ کا ورثہ
1992 سے حزب اللہ کی قیادت کرنے والے حسن نصراللہ، جو حال ہی میں بیروت میں ایک فضائی حملے میں شہید ہوئے، لبنان اور خطے میں تنظیم کے سیاسی و عسکری اثر و رسوخ کا بڑا حصہ تھے۔ ان کی شہادت کے بعد متوقع جانشین ہاشم صفی الدین بھی اسرائیلی حملے میں شہید کئے گئے، جس کے بعد شیخ نعیم قاسم نے اس نازک مرحلے پر تنظیم کی قیادت سنبھال لی۔
شیخ نعیم قاسم کی پالیسی اور موجودہ صورتحال
نئے قائد کے طور پر شیخ نعیم قاسم نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی خواہش ظاہر کی ہے، جسے موجودہ تنازعات کے درمیان حزب اللہ کی پالیسی میں ایک تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ان کے حالیہ بیانات تنظیم کے موقف کو مستحکم کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
مزید برآں، سیکیورٹی خدشات کے باعث شیخ نعیم قاسم نے مبینہ طور پر ایران کا رخ کر لیا ہے تاکہ اسرائیل کی جانب سے ممکنہ قاتلانہ حملوں سے بچ سکیں۔ یہ اقدام لبنان میں حزب اللہ کے قائدین کی مسلسل خطرناک صورتحال کو اجاگر کرتا ہے۔
اختتامیہ
شیخ نعیم قاسم کی بطور حزب اللہ قائد تقرری تنظیم کے لیے ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اندرونی مشکلات اور بیرونی خطرات کے درمیان، ان کا تجربہ اور تنظیم کے مقاصد سے وابستگی حزب اللہ کے لیے نئے چیلنجز کا سامنا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
Editor
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
دفاعی ٹھیکیدار CACI، جس کے ملازمین ابو غریب میں کام کرتے تھے، کو 15 سال کی قانونی تاخیر کے بعد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ریاض میں ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس میں مسلم اور عرب رہنماؤں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنی مہلک دشمنی فوری طور پر بند کرے۔