امریکہ میں اسرائیلی حملے کے ایرانی منصوبوں پر خفیہ معلومات لیک کرنے والے شخص پر فرد جرم عائد
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
Loading...
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اپنے ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
حزب اللہ کے لیے بڑا نقصان
لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک جذباتی بیان میں اپنے ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کی۔ بیان کے مطابق صفی الدین ایک "ظالمانہ اور جارحانہ صہیونی فضائی حملے" میں شہید ہوئے۔ یہ واقعہ حزب اللہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، خاص طور پر اس لیے کہ صفی الدین تنظیم کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد مزید اہم قیادت کی ذمہ داری سنبھالنے والے تھے۔ نصراللہ 27 ستمبر کو جنوبی بیروت میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے۔
قیادت کا ورثہ
حزب اللہ نے اپنے بیان میں صفی الدین کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک "عظیم رہنما اور عظیم شہید" قرار دیا۔ بیان میں ان کی زندگی کو "باعزت" قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ سید حسن نصراللہ کے "بھائی، دست راست، علمبردار اور مشکل وقتوں میں قابل اعتماد ساتھی" تھے۔ یہ خراج تحسین صفی الدین کی حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت کے مقصد کے ساتھ وابستگی کی عکاسی کرتا ہے، اور ان کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے جس کے تحت انہوں نے اپنی پوری زندگی تنظیم اور اس کی کمیونٹی کی خدمت میں گزار دی۔
صفی الدین نے ایگزیکٹو کونسل میں اپنی قیادت کے دوران مختلف اداروں اور یونٹوں کو منظم کرنے میں ذمہ داری اور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ حزب اللہ کے مطابق، وہ شہداء کے خاندانوں کے ساتھ جڑے رہے اور اپنی شہادت تک مجاہدین اور عوام کی محبت اور حمایت میں پیش پیش رہے۔ حزب اللہ نے ان کی شہادت کو "کربلا کے شہداء کے قافلے میں شمولیت" سے تشبیہ دی، جو تنظیم کے گہرے مذہبی اور تاریخی نظریات کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزاحمت کا عزم
صفی الدین کی شہادت کے بعد، حزب اللہ نے مزاحمت اور جہاد کے راستے کو جاری رکھنے کا عزم کیا، اور آزادی اور فتح کے اہداف کے حصول کا عہد کیا۔ بیان میں صفی الدین کی شہادت کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، تاہم اسرائیلی فوجی ذرائع نے تصدیق کی کہ انہیں بیروت کے جنوبی علاقوں میں تین ہفتے قبل ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
صفی الدین کی شہادت حزب اللہ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ وہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد قیادت میں اہم کردار ادا کرنے والے تھے۔ تجزیہ کاروں نے اس بات پر زور دیا کہ اس نازک وقت میں ایک سینئر رہنما کا نقصان تنظیم کی کاروائیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
حلیفوں کی تعزیت
حماس کے عسکری ونگ قسام بریگیڈز نے بھی صفی الدین کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے فلسطینی کاز کے لیے ان کی خدمات اور اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ قسام بریگیڈز نے صفی الدین کے فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کی آزادی کی جدوجہد کے لیے ان کی مستقل مزاحمت کو سراہا، اور خطے میں مختلف مزاحمتی تحریکوں کے باہمی تعلق کو اجاگر کیا۔
نتیجہ
ہاشم صفی الدین کی شہادت حزب اللہ کے لیے ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتی ہے، کیونکہ تنظیم اس نازک وقت میں ایک اہم رہنما کے نقصان کا سامنا کر رہی ہے۔ حزب اللہ اپنے بنیادی اصولوں یعنی مزاحمت اور فلسطینی کاز کے ساتھ یکجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے صفی الدین کی یاد کو عزت بخشنے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی تیاری کر رہی ہے۔ صفی الدین کا ورثہ مستقبل میں تنظیم کے مقاصد پر گہرا اثر ڈالے گا۔
Editor
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
دفاعی ٹھیکیدار CACI، جس کے ملازمین ابو غریب میں کام کرتے تھے، کو 15 سال کی قانونی تاخیر کے بعد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ریاض میں ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس میں مسلم اور عرب رہنماؤں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنی مہلک دشمنی فوری طور پر بند کرے۔