امریکہ میں اسرائیلی حملے کے ایرانی منصوبوں پر خفیہ معلومات لیک کرنے والے شخص پر فرد جرم عائد
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
Loading...
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
حملے کا پس منظر
حالیہ تنازعے میں شدت لاتے ہوئے، لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے بن یامینا فوجی اڈے پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ حالیہ تشدد کے دوران ایک بڑے واقعے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
واقعے کی تفصیلات
اتوار 13 اکتوبر 2024 کو حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی، اور کہا کہ انہوں نے "حملہ آور ڈرونز کا اسکواڈ" اسرائیل کی شمالی علاقے میں واقع گولانی بریگیڈ کے تربیتی کیمپ پر بھیجا تھا۔ اسرائیلی ہنگامی طبی خدمات کے مطابق، کم از کم چار فوجی ہلاک ہوئے جبکہ 61 زخمی ہوئے۔ تاہم آزاد ذرائع کے مطابق زخمیوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر سکتی ہے، جن میں سے سات کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
گولانی بریگیڈ اسرائیلی فوج کی پانچ اہم بریگیڈز میں سے ایک ہے اور اس کی جنگی مہارت کے حوالے سے شہرت ہے۔ بن یامینا فوجی اڈے پر حملہ ایک وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے جس میں اسرائیلی فوجی تنصیبات پر بار بار حملے کیے جا رہے ہیں، جن میں راکٹ حملے بھی شامل ہیں۔
حزب اللہ کی عسکری حکمت عملی
حزب اللہ کے حملوں میں حالیہ دنوں میں تیزی آئی ہے، جن میں اسرائیلی افواج پر مختلف حملے کیے جا رہے ہیں۔ ڈرون حملے کے علاوہ، حزب اللہ کے جنگجوؤں نے اسرائیل کے قصبے مانارا کے قریب ایک حملہ بھی کیا جس میں راکٹوں اور مشین گنوں کا استعمال کیا گیا، جس سے اسرائیلی فوج کو پسپا ہونا پڑا۔ حزب اللہ نے ان کارروائیوں کو اسرائیلی فضائی حملوں کا ردعمل قرار دیا ہے، جن میں بیروت میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، جن میں 22 افراد شامل تھے۔
حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا کہ ان کی عسکری کارروائیاں فلسطینیوں کی حمایت اور لبنانی خودمختاری کے دفاع کے لیے ہیں، اور وہ اسرائیلی حملے جاری رہنے کی صورت میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی فضائی دفاع میں نقب
حزب اللہ نے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے ڈرونز اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ حزب اللہ کے مطابق لبنان سے دو ڈرونز لانچ کیے گئے تھے، جن میں سے ایک اسرائیلی دفاعی نظام سے گزر کر ہدف تک پہنچا اور وہاں موجود اسرائیلی افسران اور فوجیوں کو شدید نقصان پہنچایا جو لبنان کے خلاف کارروائیوں کی تیاری کر رہے تھے۔ یہ واقعہ اسرائیلی فضائی دفاعی صلاحیتوں پر سوالات اٹھاتا ہے، خاص طور پر جب حالیہ امریکی فیصلہ سامنے آیا کہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تھاڈ (THAAD) نظام تعینات کیا جائے گا۔
وسیع تر اثرات
بن یامینا پر ہونے والا ڈرون حملہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا واضح ثبوت ہے اور اس بات کی علامت ہے کہ مزید تنازعے کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی عسکری صلاحیتوں کے ساتھ اسرائیلی حکومت پر جوابی کارروائی کا دباؤ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ حملہ نہ صرف اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تنازعے کو نمایاں کرتا ہے، بلکہ خطے کے دیگر کرداروں اور جغرافیائی سیاسی حالات کی پیچیدگیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
آخر میں، حزب اللہ کے حالیہ ڈرون حملے نے جاری تنازعے میں ایک اہم موڑ فراہم کیا ہے جس کے سنگین نتائج اسرائیلی سلامتی اور علاقائی استحکام پر مرتب ہو سکتے ہیں۔ عالمی برادری اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، جبکہ فریقین کی جانب سے مزید فوجی کارروائیوں کا امکان بھی موجود ہے۔
Editor
آصف ولیم رحمان کو رواں ہفتے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا تھا اور وہ گوام میں عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔
دفاعی ٹھیکیدار CACI، جس کے ملازمین ابو غریب میں کام کرتے تھے، کو 15 سال کی قانونی تاخیر کے بعد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ریاض میں ایک غیر معمولی سربراہی اجلاس میں مسلم اور عرب رہنماؤں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ محصور غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنی مہلک دشمنی فوری طور پر بند کرے۔