یوکرین پر روس کی وارننگ: ATACMS حملے جنگ کے 'نئے مرحلے' کا اشارہ
صدر پیوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد میں کمی پر مغرب کی تنقید
Loading...
حزب اللہ کو مرکزی بیروت میں بڑا نقصان، اسرائیلی حملے میں محمد عفیف کی شہادت
مرکزی بیروت میں ہدف بنا کر حملہ
مرکزی بیروت کے گنجان آباد علاقے راس النبع میں اتوار کو اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف شہید ہوگئے۔ اس اچانک حملے میں تین افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ علاقہ ان لبنانیوں کے لیے پناہ گاہ بنا ہوا تھا جو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں اسرائیلی بمباری کے باعث نقل مکانی کر چکے تھے۔
حزب اللہ کے لیے سنگین چیلنج
محمد عفیف کی شہادت حزب اللہ کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے، کیونکہ یہ نہ صرف تنظیم کے ایک اہم رہنما کا نقصان ہے بلکہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کی عملی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کی ایک واضح کوشش بھی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹر درسہ جباری کے مطابق، یہ حملہ اسرائیل کی اس وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد حزب اللہ کی عسکری، معاشی، سماجی اور سیاسی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔
محمد عفیف حزب اللہ کے المَنار ٹیلی ویژن اسٹیشن کے انتظامی امور سنبھال چکے تھے اور اسرائیلی بمباری کے دوران میڈیا سے خطاب کرنے والے اہم چہرے تھے۔ اپنی شہادت سے چند روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیلی افواج لبنان کے کسی علاقے پر قبضہ کرنے میں ناکام رہی ہیں اور حزب اللہ طویل مدتی جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کی نئی لہر
محمد عفیف کی شہادت حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو نشانہ بنانے کی ایک نئی لہر کا حصہ ہے۔ اس سے قبل ستمبر کے آخر میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی شہادت ہوئی تھی۔ عسکری تجزیہ کار ایلیاہ مانیئر کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے عفیف کو نشانہ بنانا تنظیم کی قیادت اور عوامی رابطہ کاری کو متاثر کرنے کی سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
مانیئر نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ حزب اللہ کے اندر خوف و ہراس پیدا کرنے کی ایک کوشش ہے اور اس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ غیر عسکری افراد بھی اسرائیلی حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔ اس حکمت عملی کے تحت حزب اللہ کے عہدیداروں کو اپنی نقل و حرکت میں احتیاط برتنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس سے ان کی عملی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
بڑھتے ہوئے تنازعات اور جانی نقصان
محمد عفیف کی شہادت کے علاوہ لبنان میں اسرائیلی حملوں کے باعث جانی نقصان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج نے حاصبیہ ضلع کے الماری علاقے میں لبنانی فوج کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا، جس سے دو لبنانی فوجی شہید ہوگئے۔ یہ واقعات لبنان کی غیر مستحکم سیکیورٹی صورتحال کو مزید خراب کر رہے ہیں اور عام شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔
نتیجہ
محمد عفیف کی شہادت اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تنازع میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس واقعے سے نہ صرف تنظیم کو عوامی سطح پر نقصان ہوا بلکہ اس سے اسرائیل کے حزب اللہ کی قیادت اور عملی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے عزائم بھی واضح ہوتے ہیں۔ یہ صورتحال خطے کے استحکام پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے اور لبنان کے عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔
Editor
صدر پیوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد میں کمی پر مغرب کی تنقید
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب جو بائیڈن امریکی دفتر میں اپنے آخری مہینوں میں جا رہے ہیں، جانشین ڈونلڈ ٹرمپ روس کے لیے زیادہ سازگار سمجھے جاتے ہیں۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملوں سے پانچ عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔