Loading...

  • 16 Oct, 2024

پاکستانی چینی قافلے پر حملہ: دو ہلاک، ایک زخمی

پاکستانی چینی قافلے پر حملہ: دو ہلاک، ایک زخمی

کراچی ایئرپورٹ کے قریب پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد زخمی ہوگئے۔

واقعے کا جائزہ

کراچی ایئرپورٹ کے قریب ایک افسوسناک واقعے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ واقعہ اتوار کی رات تقریباً 11 بجے پیش آیا جب چینی سفارتخانے نے اس دہشت گردانہ حملے کی تصدیق کی۔ حملہ اُس وقت ہوا جب پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ملازمین کا قافلہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب سفر کر رہا تھا۔

جیونیوز کے مطابق، حملے کے دوران کم از کم دس افراد زخمی ہوئے جبکہ متعدد گاڑیاں اس دھماکے سے متاثر ہوئیں۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ چار گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

سفارتخانے کا ردعمل

چینی سفارتخانے نے پیر کی صبح جاری کردہ ایک بیان میں اس حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی۔ بیان میں پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس حملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مجرموں کو سخت سزا دیں۔ اس کے علاوہ، چینی سفارتخانے نے پاکستانی حکومت سے درخواست کی کہ وہ چینی شہریوں اور اُن کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

ریسکیو اہلکار حسن خان نے بتایا کہ دھماکے سے بڑا نقصان ہوا اور موقع پر دس گاڑیاں متاثر ہوئیں، جن میں سے چار مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

ذمہ داری کا دعویٰ

بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ ایک عسکریت پسند تنظیم ہے جو بلوچستان کی آزادی کے لیے سرگرم ہے اور جسے پاکستانی حکومت نے کالعدم قرار دے رکھا ہے۔ بی ایل اے نے دعویٰ کیا کہ حملہ ایک آئی ای ڈی (امپرووائزڈ ایکسپلوزیو ڈیوائس) کے ذریعے کیا گیا۔

یہ حملہ بی ایل اے کے اس تسلسل کا حصہ ہے جس میں چینی مفادات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، خاص طور پر بلوچستان کے اہم علاقوں میں، جو ایران اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہیں۔

تاریخی پس منظر

بی ایل اے نے ماضی میں بھی کئی پرتشدد واقعات میں حصہ لیا ہے، جن میں گزشتہ سال اگست میں کیے گئے منظم حملے شامل ہیں جن میں 70 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دیگر حملوں میں گوادر میں سات حجاموں کا قتل اور اپریل میں ایک ہائی وے سے کئی افراد کے اغوا اور قتل کے واقعات شامل ہیں۔

بی ایل اے کی کارروائیوں کا مقصد بلوچستان کے وسائل کے استحصال کی مخالفت کرنا ہے، جو ان کے بقول پاکستانی حکومت اور چینی سرمائے کی مدد سے کیا جا رہا ہے۔ ماضی میں بھی یہ تنظیم چینی شہریوں کو نشانہ بنا چکی ہے، جو چین کی سرمایہ کاری کے خلاف اس کی دشمنی کی عکاس ہے۔

چین-پاکستان تعلقات پر اثرات

اس حملے نے چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تحفظات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کی تیاری ہو رہی ہے۔ چینی سفارتخانے نے پاکستان میں موجود اپنے شہریوں اور کمپنیوں کو احتیاط برتنے اور سیکیورٹی کے اقدامات سخت کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

پورٹ قاسم الیکٹرک پاور پروجیکٹ، جو چینی سرمایہ کاری سے چل رہا ہے، کراچی کے قریب دو پاور پلانٹس کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ پاکستان میں چینی شہریوں اور مفادات پر جاری تشدد دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے لیے چیلنجز پیدا کر رہا ہے، جو مستقبل کی سرمایہ کاری اور تعاون پر اثر ڈال سکتا ہے۔

پاکستان میں بڑھتی ہوئی شورش اور سیکیورٹی کے خطرات کے پیش نظر غیر ملکی شہریوں اور مفادات کی حفاظت کے لیے مضبوط حکمت عملی کی ضرورت پہلے سے زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔

Syed Haider

Syed Haider

BMM - MBA