Loading...

  • 19 Sep, 2024

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نے اقلیتوں پر حملوں کے خدشات کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کی اپیل کی

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نے اقلیتوں پر حملوں کے خدشات کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کی اپیل کی

عبوری لیڈر نے امن و امان برقرار رکھنے اور قانون کو ہاتھ میں لینے سے باز رہنے کی تنبیہ کی

بنگلہ دیش میں ہندو اور دیگر اقلیتی برادریوں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد ملک کے عبوری سربراہ محمد یونس نے مذہبی ہم آہنگی کی اپیل کی اور لوگوں کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے روکنے کی تنبیہ کی۔

نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے 8 اگست کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر اعلیٰ کا حلف اٹھایا، اس سے قبل سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کئی ہفتوں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

یہ بدامنی ابتدا میں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے رشتہ داروں کے لیے امتیازی ملازمتوں کے خلاف طالب علموں کے احتجاج سے شروع ہوئی تھی، لیکن بعد میں یہ وسیع پیمانے پر پرتشدد واقعات میں بدل گئی، جن میں تقریباً 600 افراد ہلاک ہوئے۔

اقلیتوں پر حملوں کے خدشات

بدامنی کے بعد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سفارت کاروں نے مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر ہندوؤں، پر حملوں کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہندو برادری بنگلہ دیش کی آبادی کا تقریباً 9 فیصد ہے۔

بھارتی حکومت نے اس صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، اور وزیر اعظم نریندر مودی نے یونس سے ہندو برادری کی حفاظت یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

نسلی امتیاز کے الزامات

ہندو برادری کے ساتھ نسلی امتیاز کے الزامات اس وقت سامنے آئے جب بنگلہ دیش کے صدر کے پرسنل ڈپارٹمنٹ نے جوائنٹ سیکریٹری سطح کے ہندو افسران کی فہرست طلب کی۔ ڈھاکہ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس فہرست کا مقصد افسران کو ایک مذہبی تقریب میں مدعو کرنا تھا۔

ہندو تہواروں پر پابندیاں

عبوری حکومت کو ہندو برادری سے متعلق درگا پوجا جیسے بڑے تہوار کے دوران اذان اور نماز کے وقت موسیقی اور ثقافتی تقریبات سے اجتناب کرنے کی درخواست پر تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

درگا پوجا ہر سال خزاں میں منایا جاتا ہے اور یہ بنگالی ہندو برادری کا سب سے بڑا تہوار ہے، جس میں موسیقی بجائی جاتی ہے اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل

اپنے خطاب میں محمد یونس نے مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "کسی کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے۔ اگر کوئی ایسا کرے گا اور معاشرے میں انتشار پھیلائے گا تو ہم اسے ضرور سزا دیں گے۔"

عبوری لیڈر نے مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک "جمہوری بنگلہ دیش" بنانے کا عہد کیا ہے، اور ان کی امن اور تحمل کی اپیل ملک میں مزید بدامنی اور تشدد کے خدشات کے درمیان سامنے آئی ہے۔

Syed Haider

Syed Haider

BMM - MBA