Loading...

  • 21 Nov, 2024

اسرائیلی فضائی حملہ: بیروت میں ہلاکتیں

اسرائیلی فضائی حملہ: بیروت میں ہلاکتیں

اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر ابراہیم عقیل کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے، لیکن لبنانی تنظیم نے اس موت کی تصدیق نہیں کی۔

بیروت میں مہلک فضائی حملہ

جمعہ، 20 ستمبر 2024 کو، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 66 افراد زخمی ہوئے۔ یہ حملہ جاموس اسٹریٹ کے ایک رہائشی علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے ہوا، جہاں ایک ایف-35 جیٹ نے دو فضائی حملے کیے، جس سے ایک بلند و بالا عمارت کو تباہ کر دیا گیا۔ حملہ اُس وقت کیا گیا جب لوگ شام کے وقت اپنے دفاتر اور اسکولوں سے گھر واپس جا رہے تھے۔ مقامی میڈیا نے تباہی کے مناظر کی خبر دی، جہاں امدادی کارکن منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو بچانے میں مصروف تھے۔

حزب اللہ کی قیادت کو نشانہ بنانا

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ فضائی حملہ حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا، اور خاص طور پر ابراہیم عقیل کو ہلاک کرنے کی تصدیق کی گئی۔ تاہم، حزب اللہ نے ابھی تک ان کی موت کی تصدیق نہیں کی۔ ابراہیم عقیل کا نام 1983 میں لبنان میں امریکی میرین بیرکس کی بمباری میں ملوث ہونے کے باعث امریکہ کی طرف سے $7 ملین کے انعام کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ دو ماہ میں دوسرا موقع ہے جب اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے کسی اعلیٰ کمانڈر کو نشانہ بنایا ہے۔ جولائی میں، اسرائیل نے حزب اللہ کے اہم عسکری رہنما فواد شکر کو ہلاک کیا تھا۔

لبنانی حکام کا ردعمل

لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے اس فضائی حملے کی مذمت کی اور اسے انسانی حقوق اور اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے مقاصد واضح ہیں، اور یہ عسکری اقدامات جاری خطرات کا لازمی جواب ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا کہ شمالی سرحد کے ساتھ ملک ایک نئے تنازعے میں داخل ہو رہا ہے، اور اسرائیل کی فوجی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک شمالی علاقوں کے رہائشیوں کی سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جاتا۔

سرحدی کشیدگی میں اضافہ

یہ فضائی حملہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران کیا گیا، جہاں حزب اللہ تقریباً روزانہ اسرائیلی افواج کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہے، جو زیادہ تر فلسطینیوں کی حمایت میں کی جا رہی ہیں۔ اسی روز حزب اللہ نے جنوبی لبنانی دیہات پر اسرائیلی حملوں کے ردعمل میں تقریباً 170 راکٹ شمالی اسرائیل پر داغے۔

اسرائیلی فوج کا جواب

راکٹ حملوں کے جواب میں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی فضائی دفاعی نظام نے کئی راکٹوں کو ناکام بنایا، جبکہ کچھ راکٹ کھلے علاقوں میں گرے جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس سے قبل، اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں راکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا تھا تاکہ ممکنہ جوابی حملوں کی تیاری کی جا سکے۔

اسرائیل نے اپنے شہریوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ بم شیلٹرز کے قریب رہیں، کیونکہ حالات مسلسل غیر مستحکم ہیں۔ اس تنازعے میں دونوں فریقوں کے درمیان جاری جوابی حملوں کا سلسلہ اس علاقے کی نازک سلامتی کی صورتحال کو اجاگر کرتا ہے، جس سے مزید شدت پسندی اور شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔