امریکی سینیٹ نے غزہ تنازع کے دوران اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کی قرارداد مسترد کر دی
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
Loading...
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے ہاتھ غزہ کی پٹی میں مقیم معصوم فلسطینی بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
لبنان میں حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے منگل کو بیروت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ محصور فلسطینی سرزمین پر جارحیت کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کے ہاتھ غزہ کے بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ حمدان نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کی جارحیت کو روکنے کی فوری ضرورت پر تحریک مزاحمت کے موقف کا اعادہ کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کے عوام عارضی توقف میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ قبضہ بعد میں شہریوں کے خلاف مزید مظالم کے ساتھ خلاف ورزی کرے، بلکہ وہ جارحیت کو جامع طور پر روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حماس کے عہدیدار نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل ناکام ہو رہے ہیں اور صرف معصوم شہریوں کو مارنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
حمدان نے مزید دلیل دی کہ نیتن یاہو، ان کی کابینہ، اور اسرائیلی قابض فوج کے پاس غزہ میں سمت اور مخصوص اہداف کا فقدان ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو کے پاس واحد آپشن ہے کہ وہ شکست تسلیم کریں اور نتائج کا سامنا کریں۔ غزہ کے خلاف جنگ، جو 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی اور اسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے، حماس کی زیر قیادت فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے آپریشن الاقصیٰ طوفان کے جواب میں شروع کی گئی تھی۔ یہ آپریشن اسرائیلی حکومت کی فلسطین میں موت اور تباہی کی طویل مہم کا جواب تھا۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تقریباً 21,000 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ مزید برآں، لگ بھگ 55,000 لوگ زخمی ہوئے ہیں، اور کئی لاشیں ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔ حمدان نے غزہ کی حمایت پر یمن کی انصار اللہ مزاحمتی تحریک کی بھی تعریف کی اور فلسطینی کاز کے ساتھ عالمی یکجہتی کی تحریک کی تعریف کی۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں امریکی بڑھوتری کو واشنگٹن کی طرف سے اسرائیلی قبضے کو بچانے اور اسے اپنی نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے کی کھلی کوشش قرار دیا۔ حمدان نے اس امریکی اضافے کو ایک جامع منصوبے کے طور پر بیان کیا جس کا مقصد تنازع کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور اسرائیلی قبضے کے اقدامات کی مذمت میں بعض یورپی ممالک کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ان ممالک پر زور دیا کہ وہ جارحیت کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے اندر ایک متفقہ موقف اختیار کریں۔ حمدان نے یورپی ممالک کو غزہ سے فلسطینیوں کی رضاکارانہ نقل مکانی کی حوصلہ افزائی کے نیتن یاہو کے منصوبے کی تعمیل کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔
Editor
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر پیوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد میں کمی پر مغرب کی تنقید
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب جو بائیڈن امریکی دفتر میں اپنے آخری مہینوں میں جا رہے ہیں، جانشین ڈونلڈ ٹرمپ روس کے لیے زیادہ سازگار سمجھے جاتے ہیں۔