لبنان میں دھماکوں کی دوسری لہر کے بعد اسرائیل نے جنگ کے 'نئے مرحلے' کا اعلان کر دیا
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تازہ دھماکوں میں 14 افراد ہلاک اور 450 زخمی ہوئے ہیں، حزب اللہ نے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
Loading...
ایران کے سپریم لیڈر نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اسرائیل کے خلاف "سخت سزا" دینے کا اعلان کیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے جواب میں اسرائیل کے خلاف "سخت سزا" دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس واقعے نے کشیدگی کو ہوا دی ہے اور خطے میں ممکنہ وسیع تر نتائج کے بارے میں تشویش پیدا کی ہے۔
ایرانی قیادت کا پس منظر اور ردعمل
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، جو تہران میں صدر مسعود پزیشکیان کی حلف برداری کے لیے موجود تھے۔ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے، کیونکہ یہ ایرانی دارالحکومت میں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے "سخت سزا" کی بنیاد فراہم کی ہے۔
تین دن کے سوگ اور جنازے کی تیاری
ہنیہ کے قتل کے جواب میں، ایران نے ملک بھر میں تین دن کے عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایران میں ایک جنازے کی تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد ہنیہ کے جسم کو قطر کے دارالحکومت دوحہ منتقل کیا جائے گا، جہاں انہیں جمعہ کے روز دفن کیا جائے گا۔
اسرائیلی ردعمل اور ممکنہ نتائج
اسرائیل نے اس حملے پر سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن اس نے پہلے ہنیہ اور دیگر حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اس صورتحال نے خطے میں ممکنہ بگڑتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں تشویش پیدا کی ہے، جس میں ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی کی قیاس آرائیاں شامل ہیں۔ ایرانی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور مزاحمت کے محاذ، خاص طور پر ایران کی جانب سے "سخت اور دردناک جواب" کی وارننگ دی ہے۔
بین الاقوامی ردعمل اور خدشات
ہنیہ کے قتل نے مختلف بین الاقوامی کرداروں کی طرف سے ردعمل کا سامنا کیا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اس قتل کی مذمت کی ہے، جبکہ پاکستان نے اسے "لاپرواہی کا عمل" اور پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں ایک خطرناک اضافہ قرار دیا ہے۔ اس واقعے نے مشرق وسطیٰ میں مزید عدم استحکام اور تنازع کے ممکنہ خدشات کو بھی جنم دیا ہے۔
کشیدگی کے امکانات اور علاقائی اثرات
تہران میں ہنیہ کے قتل نے وسیع تر نتائج اور پہلے سے کشیدہ خطے میں ممکنہ اضافے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔ تجزیہ کاروں نے اہم نتائج کے امکانات پر روشنی ڈالی ہے، بشمول اسرائیل پر ایرانی حملے کے امکان کے۔ اس صورتحال کو علاقائی استحکام اور سلامتی پر ممکنہ اثرات کے لیے قریب سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
نتیجہ
تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل نے ایرانی قیادت کی جانب سے سخت ردعمل کو جنم دیا ہے، جس میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے لیے "سخت سزا" دینے کا عہد کیا ہے۔ اس واقعے نے ممکنہ اضافے اور وسیع تر نتائج کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے، بین الاقوامی ردعمل کو متحرک کیا ہے اور مشرق وسطیٰ میں طاقت کے نازک توازن کو اجاگر کیا ہے۔
Editor
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تازہ دھماکوں میں 14 افراد ہلاک اور 450 زخمی ہوئے ہیں، حزب اللہ نے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
حزب اللہ کے ارکان اور عام شہریوں سمیت ہزاروں افراد پیجر دھماکوں سے جاں بحق یا زخمی ہو گئے ہیں۔
ایران کے آیت اللہ خامنہ ای نے بھارت، غزہ اور میانمار میں مسلمانوں کے "دکھ" کو اجاگر کیا