شام میں کیا ہوا؟
دارالحکومت پر قبضہ: ایک بڑی پیش رفت
Loading...
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے شمالی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر پر خودکش ڈرونز کے ایک دستے کے ساتھ حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے مبینہ طور پر شمالی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واقع اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر پر خودکش ڈرونز کے ایک دستے کے ساتھ حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ لبنان سے اسرائیل کے نئے قائم کردہ 91ویں ڈویژن کے ایلیٹ بیرکس، جو اپر گلیل علاقے میں واقع ہے، پر کیا گیا۔ اس فضائی حملے کے نتیجے میں اسرائیلی فوجیوں میں ہلاکتیں اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہ حملہ غزہ کی حمایت میں اور لبنانی قصبوں پر اسرائیلی حملوں کے دوران حزب اللہ کے ارکان کی ہلاکت کے جواب میں کیا گیا۔
شدید کشیدگی اور جوابی حملے
غزہ میں اسرائیلی تنازع کے آغاز سے حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان لبنان کی جنوبی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ لبنان کے جنوبی حصے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں، حزب اللہ نے اپر گلیل علاقے میں واقع بیت حلیل بستی کی طرف 50 سے زائد راکٹ داغے جس کے نتیجے میں وہاں آگ بھڑک اٹھی۔ اس کے علاوہ، حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے شمالی حصے کی طرف بھی جوابی کارروائی کے طور پر درجنوں راکٹ فائر کیے۔
جاری تنازع کا پس منظر
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تنازع جاری ہے، حزب اللہ نے اسرائیلی پوزیشنوں پر شیبا فارمز میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر گائیڈڈ راکٹ اور توپوں کے گولے داغے۔ اس کے جواب میں، اسرائیل نے لبنان کی سرحد کے قریب گولان ہائٹس پر حزب اللہ کی پوزیشنوں پر ڈرون حملے اور توپوں کے گولے داغے۔ اس سے شمالی اسرائیل اور لبنان میں افراد کی بڑی تعداد کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔
بین الاقوامی ردعمل اور سفارتی کوششیں
امریکہ نے حزب اللہ کے لبنان سے حملے کی صورت میں اسرائیل کے دفاع کے عزم کا اظہار کیا ہے، جس سے کشیدگی میں اضافے پر عالمی سطح پر تشویش اور مداخلت کا عندیہ ملتا ہے۔ سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں، امریکہ لبنانی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حزب اللہ سے بالواسطہ رابطہ کر رہا ہے، جبکہ اسرائیل حزب اللہ پر فوجی دباؤ ڈالنے کے لئے اس کے جنگجوؤں اور رہنماؤں پر حملے کر رہا ہے۔
مستقبل کے نتائج اور ممکنہ جنگ
اس صورتحال نے ایک وسیع تر تنازع کے امکانات کو جنم دیا ہے، کچھ اسرائیلی رہنماؤں نے ایک وسیع جنگ کے امکان کی بات کی ہے جس میں لبنانی فوج پر بھی حملے شامل ہو سکتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل کے حیفہ کی ڈرون فوٹیج جاری کرنے کے بعد حزب اللہ کے ساتھ جنگ کا فیصلہ جلد ہی کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی جنرلوں نے لبنان پر حملے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بھی انتباہ کیا ہے۔
خلاصہ یہ کہ حزب اللہ کے اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر پر حالیہ ڈرون حملے نے علاقے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے، جس کے نتیجے میں جوابی حملے اور وسیع تر تنازع کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ اس صورتحال میں سفارتی کوششیں اور بین الاقوامی مداخلت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
Editor
اپوزیشن نے شام کو اسد کے اقتدار سے آزاد قرار دے دیا، صدر بشار الاسد کے ملک چھوڑنے کی خبریں گردش میں۔
حیات تحریر الشام کی قیادت میں باغی جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ وہ شام کے تیسرے بڑے شہر حمص کی ’دیواروں پر‘ ہیں۔