Loading...

  • 21 Nov, 2024

حزب اللہ تل ابیب اور گُش دان کو تباہ کر سکتا ہے اگر حملہ ہوا: اسرائیلی جنرل

حزب اللہ تل ابیب اور گُش دان کو تباہ کر سکتا ہے اگر حملہ ہوا: اسرائیلی جنرل

اسرائیلی جنرل یتزحاک برِک نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل لبنان پر جنگ مسلط کرتا ہے تو یہ اسرائیل کے لیے ایک "بڑا تباہ کن" عمل ہوگا۔

اسرائیل کے لیے سنگین نتائج کی وارننگ

اسرائیلی ریزرو میجر جنرل یتزحاک برِک نے لبنان کے ساتھ جنگ کو بڑھانے کے سنگین نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ برِک نے کہا کہ "سب سے خطرناک جھوٹ جو اس وقت پھیلایا جا رہا ہے، اور جو اسرائیل کے لیے ایک بڑی تباہی کا سبب بن سکتا ہے، یہ ہے کہ فوج حزب اللہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔"

اسرائیلی فوج کو درپیش چیلنجز

برِک کے مطابق، اسرائیلی فوج کو کئی اہم چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں لاجسٹکس، مرمت، گولہ بارود اور پرزہ جات کی قلت شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فوج کے پاس ناقابل استعمال ٹینک موجود ہیں، اور وہ لبنان میں دو یا تین ہفتوں سے زیادہ قیام نہیں کر سکے گی کیونکہ ان کی جگہ لینے کے لیے کوئی دستیاب نہیں ہوگا۔

حزب اللہ کی جوابی کارروائی کا خطرہ

برِک نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل لبنان پر بڑے پیمانے پر حملہ کرتا ہے تو "یہ دراصل حزب اللہ کے ساتھ ایک جنگ چھیڑ دے گا، جو کہ خطے کی جنگ میں تبدیل ہو جائے گی۔" انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ہزاروں راکٹ تل ابیب کے مضافاتی علاقے گُش دان، حیفا بی، اور اہم مقامات جیسے پانی، بجلی اور فضائی، سمندری اور زمینی تنصیبات پر داغنا شروع کر دے گا، جس سے اسرائیل کو شدید نقصان پہنچے گا۔

بڑے پیمانے پر جنگ کا خطرہ

برِک نے مزید خبردار کیا کہ اگر پوری اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہو گئی تو اس سے دیگر علاقوں جیسے مغربی کنارے، اردن اور مصر کی سرحدوں کے ساتھ حالات بگڑنے کا خدشہ ہے، اور اس وقت اسرائیل کے پاس کوئی فوج دستیاب نہیں ہوگی جو تمام محاذوں کا دفاع کر سکے۔ انہوں نے اس صورتحال سے نکلنے کا ایک ہی راستہ بتایا کہ قیدیوں کا مسئلہ حل کیا جائے اور لڑائی کو روک دیا جائے۔

امریکہ کے ساتھ دفاعی اتحاد کی اپیل

برِک نے کہا کہ اسرائیل کو سب سے پہلے امن قائم کرنے کے بعد امریکہ کے ساتھ دفاعی اتحاد قائم کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل کے پاس اتنے وسائل، قوتِ برداشت اور صلاحیت نہیں ہے کہ وہ عرب ممالک کے ساتھ مسلسل تصادم میں رہ سکے۔ انہوں نے نیتن یاہو، گالانٹ، اور چیف آف اسٹاف ہرزی ہالیوی کے اقدامات پر تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے اسرائیل کے قیام کے بعد سے سب سے بڑی ناکامی کو جنم دیا ہے۔

آخر میں، اسرائیلی ریزرو میجر جنرل یتزحاک برِک کی وارننگز سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ کو بڑھایا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں حزب اللہ کی جانب سے شدید جوابی کارروائی اور خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ کا خطرہ شامل ہے۔ جنرل کے امریکی دفاعی اتحاد کے مطالبے اور قیدیوں کے مسئلے کو حل کرنے کی تجویز سے اسرائیل کی حکمت عملی میں تبدیلی کی ضرورت ظاہر ہوتی ہے۔