Loading...

  • 17 Sep, 2024

بحرین نے تعلقات کی بحالی کے لیے ایران سے روس کے ذریعے رابطہ کیا

بحرین نے تعلقات کی بحالی کے لیے ایران سے روس کے ذریعے رابطہ کیا

تہران میں ایک ایرانی اہلکار کا کہنا ہے کہ بحرین نے آٹھ سال کے وقفے کے بعد تعلقات کی بحالی کے لیے روس کے ذریعے ایران سے رابطہ کیا ہے۔

ایرانی صدر کے سیاسی امور کے نائب چیف آف اسٹاف، محمد جمشیدی، نے یہ انکشاف جمعہ کے روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کیا۔

جمشیدی نے بتایا کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل، سید حسن نصر اللہ، صدر ابراہیم رئیسی کی حکومت کے تحت ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کی حمایت کرنے والوں میں سب سے پہلے تھے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے چین کے صدر، شی جن پنگ، کے ذریعے ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

مزید برآں، جمشیدی نے انکشاف کیا کہ بحرین نے روس کے ذریعے ایران کو پیغام پہنچایا تھا جس میں تعلقات کی بحالی کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے، بحرین کے شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے چین کے دورے کے دوران ذکر کیا کہ بحرین اپنے پڑوسی ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے فعال طور پر کام کر رہا ہے۔

بحرین نے 4 جنوری 2016 کو ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے، جب ایرانی مظاہرین نے سعودی حکومت کی جانب سے شیخ نمر باقر النمر کی سزائے موت کے بعد ایران میں بحرین کے سفارتی مشن پر حملہ کیا تھا۔

تاہم، مارچ 2023 میں، ایران اور سعودی عرب نے بیجنگ میں اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے کے معاہدے پر پہنچ گئے۔

23 مئی کو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے دوران، شاہ حمد نے ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی بحرین کی خواہش کا اظہار کیا اور سفارتی تعلقات کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔

بحرین کے وزیر خارجہ، عبداللطیف الزیانی، نے حال ہی میں تہران کا دورہ کیا اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پر تعزیت پیش کی، جو 19 مئی کو شمال مغربی ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔