Loading...

  • 12 Dec, 2024

اسرائیلی فوج کا بین الاقوامی سفر پر وارننگ: جنگی جرائم پر گرفتاریوں کا خدشہ

اسرائیلی فوج کا بین الاقوامی سفر پر وارننگ: جنگی جرائم پر گرفتاریوں کا خدشہ

اسرائیلی فوج نے اپنے فوجیوں اور افسران کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم پر بیرون ملک رہتے ہوئے ان کی گرفتاری کے امکان کے بارے میں خبردار کیا ہے، جہاں اسرائیلی حکومت تقریباً 14 ماہ سے نسل کشی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

فوجی اہلکاروں کو سفر سے گریز کی ہدایت
 
اسرائیلی فوج نے اپنے اہلکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بیرون ملک سفر سے گریز کریں کیونکہ ان کے جنگی جرائم کے الزامات پر گرفتاری کا خدشہ ہے۔ یہ وارننگ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کارروائیاں تقریباً 14 ماہ سے جاری ہیں، جن پر عالمی سطح پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔  

عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقات کا خطرہ
 
اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق، یہ وارننگ عالمی فوجداری عدالت (ICC) کی ممکنہ کارروائی کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی فوجیوں کے خلاف غزہ میں پرتشدد کارروائیوں کے حوالے سے تقریباً 30 شکایات اور قانونی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر، فوج نے اپنے اہلکاروں کو ممکنہ گرفتاری سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔  

اس خدشے کے پیش نظر، اسرائیلی فوج نے ان ممالک میں تعینات آٹھ اہلکاروں کو فوری طور پر واپس بلانے کا حکم دیا ہے جن میں قبرص، نیدرلینڈز اور سلووینیا شامل ہیں۔ یہ قدم صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ فوج اپنے اہلکاروں کو ممکنہ قانونی کارروائیوں سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔  

سوشل میڈیا اور رازداری کے اقدامات
 
فوج نے اپنے اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر اور ویڈیوز ہٹا دیں جو غزہ کی کارروائیوں میں ان کی شمولیت ظاہر کرتی ہوں۔ مزید برآں، فوجیوں کو بین الاقوامی سفر کے دوران اپنی لوکیشن شیئر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ فلسطین نواز گروہوں کے حملوں سے بچا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق، ان گروہوں نے ایسے افراد کی فہرستیں تیار کی ہیں جو جاری تنازعے میں شامل رہے ہیں، جس سے ٹکراؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔  

قانونی دفاع اور بین الاقوامی ردعمل  

اسرائیلی حکومت نے قانونی چیلنجز کے خلاف اپنے اہلکاروں کے دفاع کے لیے عالمی سطح پر وکلا کا نیٹ ورک متحرک کر دیا ہے۔ یہ حکمت عملی فوجی اہلکاروں کو جوابدہی سے بچانے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔  

حالیہ دنوں میں ایک اسرائیلی فوجی، 22 سالہ ایلے، کو تھائی لینڈ میں چھٹیاں منانے کے دوران جرمن سیاحوں کی جانب سے حملے کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ واقعہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے گرد بڑھتے ہوئے عالمی تناؤ کو اجاگر کرتا ہے۔  

آئی سی سی کے گرفتاری وارنٹس اور امریکی کردار
 
اسرائیلی فوج کی وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب آئی سی سی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹس جاری کیے ہیں۔ ان وارنٹس کے بعد آئی سی سی کو دباؤ، دھمکیوں اور رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو اس پیچیدہ قانونی عمل کی عکاسی کرتا ہے۔  

امریکہ، جو اسرائیل کا اہم اتحادی ہے، نے آئی سی سی کے عملے پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے تاکہ اسرائیل کے خلاف قانونی اقدامات کو روکا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق، اس تنازعے میں اب تک 44,500 سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، جاں بحق ہو چکے ہیں، جو سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔  

نتیجہ
 
اسرائیلی فوج کی بین الاقوامی سفر پر وارننگ غزہ میں جاری فوجی کارروائیوں کے وسیع تر نتائج اور بین الاقوامی قانونی جوابدہی کے خدشات کو ظاہر کرتی ہے۔ جیسے جیسے تناؤ بڑھتا جا رہا ہے، اسرائیلی اہلکاروں کے لیے ممکنہ قانونی اور جسمانی خطرات سے نمٹنے کے اقدامات جاری ہیں۔ اس تنازعے کے گرد قانونی، سفارتی اور فوجی پہلو عالمی سطح پر بحث و مباحثے کی صورت گری کر رہے ہیں۔