Loading...

  • 19 Sep, 2024

اسرائیلی حملے میں غزہ کے اسکول پر بمباری: 100 سے زائد افراد ہلاک

اسرائیلی حملے میں غزہ کے اسکول پر بمباری: 100 سے زائد افراد ہلاک

غزہ کے حکام کے مطابق، اسرائیلی بمباری کے دوران ایک اسکول پر حملہ ہوا جو عارضی پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔ اس حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

اسرائیلی حملہ غزہ کے اسکول پر

ہفتہ کے روز، غزہ شہر میں ایک اسکول پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ اسکول دارج علاقے میں واقع "الطابین" نامی اسکول تھا جسے تین اسرائیلی بموں نے نشانہ بنایا۔ حملے کے دوران اسکول میں آگ بھڑک اٹھی۔ یہ واقعہ صبح کی نماز کے وقت پیش آیا، جس میں خواتین، بچے اور بوڑھے بھی شامل تھے۔

اسرائیلی اور فلسطینی نقطہ نظر

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملہ حماس کے جنگجوؤں اور کمانڈرز کے زیر استعمال ایک "کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر" پر کیا گیا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ اسکول کو حماس کے جنگجوؤں کی پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، اور اسکول میں موجود 20 جنگجو، جن میں سینیئر کمانڈر بھی شامل تھے، وہاں سے کارروائیاں کر رہے تھے۔ تاہم، فلسطینی حکام اور عینی شاہدین نے اس حملے کو جان بوجھ کر شہریوں پر حملہ قرار دیا ہے، اور اسے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی بھی کہا کیونکہ یہ حملہ ایک مقدس وقت میں ہوا۔

ہلاکتوں اور انسانی بحران کا منظر

غزہ حکومت کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، جبکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ غزہ شہر کے "الاہلی" اسپتال میں شدید زخمی افراد لائے گئے، جن میں جلنے اور اعضاء کٹنے کے کیسز بھی شامل تھے۔ طبی سہولیات متاثر ہوئیں اور اسپتال زخمیوں کو مناسب دیکھ بھال فراہم کرنے میں مشکلات کا شکار ہو گیا۔

بین الاقوامی ردعمل اور جنگ بندی کی کوششیں

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب قطر، مصر اور امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 اگست کو جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ تاہم، اس طرح کے بڑے پیمانے پر اسرائیلی حملے جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ بن چکے ہیں۔

شہری عمارتوں پر بار بار حملے

یہ واقعہ ایک الگ واقعہ نہیں ہے، اسرائیلی فوج نے بارہا اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے جنہیں عارضی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، اور ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہیں حماس کے کمانڈ سینٹرز کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ تاہم، حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا کہ اسرائیلی فوج نے براہ راست نماز فجر کے دوران بے گھر لوگوں کو نشانہ بنایا، جس سے جانی نقصان ہوا۔

غزہ میں انسانی بحران

جاری تصادم نے غزہ کی شہری آبادی پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں، جہاں ہزاروں بے گھر افراد اسکولوں اور دیگر عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں انسانی بحران بڑھ گیا ہے، جس سے بے گناہ شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور زخمی ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

نتیجہ

غزہ شہر میں "الطابین" اسکول پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ اس حملے نے بین الاقوامی سطح پر تشویش پیدا کی ہے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ غزہ میں شہری عمارتوں پر ہونے والے ایسے حملوں کے انسانی اثرات ایک بڑا مسئلہ ہیں جو اس خطے میں پہلے سے موجود سنگین صورتحال کو مزید بگاڑ رہے ہیں۔