امریکی سینیٹ نے غزہ تنازع کے دوران اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کی قرارداد مسترد کر دی
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
Loading...
امریکہ کے صدر نے بیان دیا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کے قانونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں گے۔
صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے حالیہ وفاقی ہتھیاروں کے قوانین کی خلاف ورزی کے مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد اسے معافی نہ دینے کا عہد کیا ہے۔ یہ فیصلہ ڈلاویئر کی جیوری نے منگل کے روز سنایا، چند ماہ قبل 2024 کے صدارتی انتخابات سے پہلے، جہاں بائیڈن کا مقابلہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔
ہنٹر بائیڈن پر یہ الزام ثابت ہوا کہ انہوں نے 2018 میں ایک ریوالور خریدتے وقت اپنے کوکین کی لت کو ظاہر نہ کر کے ہتھیاروں کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔ اگرچہ انہوں نے اپنی منشیات کی لت کا اعتراف کیا، ان کی دفاعی ٹیم نے استدلال کیا کہ وہ ہتھیار کے حصول کے وقت خود کو نشہ آور نہیں سمجھتے تھے۔
جنوبی اٹلی میں جی 7 کے اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا، "میں مطمئن ہوں کہ میں کچھ نہیں کروں گا - میں نے کہا تھا کہ میں جیوری کے فیصلے کی پیروی کروں گا۔ میں ایسا کروں گا۔ اور میں اسے معافی نہیں دوں گا۔" جب ان سے اپنے بیٹے کی سزا میں تخفیف کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے سختی سے جواب دیا، "نہیں۔"
بائیڈن نے اپنے بیٹے کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ہنٹر کی لت پر قابو پانے کے سفر کو سراہا اور ان کے کردار کی تعریف کی۔ "میں اپنے بیٹے ہنٹر پر بے حد فخر کرتا ہوں۔ اس نے ایک لت پر قابو پایا ہے۔ وہ ان میں سے ایک سب سے روشن، سب سے شریف انسان ہے جو میں جانتا ہوں،" انہوں نے کہا۔
ہنٹر بائیڈن کو ممکنہ طور پر 25 سال تک کی قید اور 750,000 ڈالر تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سزا سنانے کی تاریخ کا ابھی تعین نہیں ہوا۔
پچھلے سال، استغاثہ نے ہنٹر بائیڈن کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن مجوزہ معاہدہ جج کی تنقید کے بعد ناکام ہو گیا۔
ریپبلکنز اور قدامت پسند شخصیات نے ہنٹر بائیڈن پر بدعنوانی اور اثر و رسوخ کے الزامات عائد کیے ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے اقدامات ان کے والد کی طرف سے تھے۔ بائیڈن خاندان نے مسلسل کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے۔
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر پیوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد میں کمی پر مغرب کی تنقید
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب جو بائیڈن امریکی دفتر میں اپنے آخری مہینوں میں جا رہے ہیں، جانشین ڈونلڈ ٹرمپ روس کے لیے زیادہ سازگار سمجھے جاتے ہیں۔