ٹرمپ کا اعلانِ فتح: امریکہ کے لیے ایک نئے دور کا آغاز
ریپبلکن امیدوار نے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں 47ویں صدر منتخب کرنے پر اظہار تشکر کیا
Loading...
وزیر دفاع کی برطرفی کے پیچھے اعتماد کا فقدان
اسرائیلی سیاست میں ایک حیران کن پیش رفت کے تحت، وزیر اعظم بنیامین نیٹین یاہو نے اپنے وزیر دفاع یوآو گالانٹ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ یہ برطرفی منگل کے روز اس وقت سامنے آئی جب نیٹین یاہو نے "اعتماد کی سنگین کمی" اور فلسطین میں حماس اور حزب اللہ سے متعلق معاملات پر اختلافات کا حوالہ دیا۔ نیٹین یاہو کے اس فیصلے نے ان کی کابینہ کے اندر بڑھتے ہوئے تناؤ کو نمایاں کیا ہے، جو ایک پیچیدہ جنگی ماحول میں حکومتی فیصلوں پر اختلافات کو مزید گہرا کر رہا ہے۔
اعتماد کی خلاف ورزی اور حکومتی اختلافات
نیٹین یاہو نے گالانٹ کی برطرفی کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے "انتظامی اختلافات" کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ اختلافات ذاتی نہیں بلکہ ان کے فیصلے حکومتی پالیسیوں کے خلاف تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ "جنگی حالات میں حکومت کے سربراہ اور وزیر دفاع کے درمیان مکمل اعتماد ضروری ہے"، اور یہ اعتماد گزشتہ چند ماہ میں ختم ہوتا نظر آیا۔ نیٹین یاہو کے بقول، انہوں نے بار بار ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی، مگر یہ اختلافات مزید گہرے ہوتے چلے گئے اور دشمنوں کے سامنے بھی آشکار ہو گئے، جو ان اختلافات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں۔
اسرائیلی دفاع میں نئی قیادت کا آغاز
گالانٹ کی برطرفی کے بعد، نیٹین یاہو نے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو وزیر دفاع کے عہدے کے لئے نامزد کیا ہے۔ کاٹز، جو ماضی میں وزارت خزانہ اور انٹیلیجنس جیسے کلیدی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، کو نیٹین یاہو نے "خاموش طاقت اور ذمہ دارانہ عزم کے حامل شخص" کے طور پر بیان کیا ہے۔ نیٹین یاہو کو امید ہے کہ کاٹز اپنے تجربے اور سخت رویے کے ساتھ وزارت دفاع میں قیادت کے نئے معیار قائم کریں گے۔
علاوہ ازیں، گیڈون سار کو وزیر خارجہ کے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اگر کاٹز وزیر دفاع کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے تیار ہو جائیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیٹین یاہو موجودہ جنگی صورتحال میں حکومت میں تیزی سے تبدیلیاں لا رہے ہیں۔
ماضی کے اختلافات کی کہانی
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب نیٹین یاہو نے گالانٹ کو برطرف کیا ہو۔ مارچ 2023 میں بھی گالانٹ نے حکومتی عدالتی اصلاحات پر کھلی تنقید کی تھی اور انہیں اسرائیلی معاشرے اور فوج کے لئے نقصان دہ قرار دیا تھا۔ عوامی احتجاج کے بعد نیٹین یاہو نے اس فیصلے کو واپس لیا اور گالانٹ کو دوبارہ وزیر دفاع مقرر کیا۔
گالانٹ کی بار بار برطرفی نے نہ صرف نیٹین یاہو اور گالانٹ کے درمیان ذاتی اختلافات کو مزید واضح کیا ہے بلکہ اسرائیلی حکومت میں بڑھتی ہوئی عدم استحکام کو بھی اجاگر کیا ہے، خاص طور پر فوجی اور دفاعی امور کے حوالے سے۔
نتیجہ
یوآو گالانٹ کی برطرفی نیٹین یاہو کے لئے ایک نازک لمحہ ہے جو کابینہ میں اتحاد کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ اسرائیل کو حماس اور حزب اللہ سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے اور ایسے وقت میں وزیر اعظم کے لئے اپنے کابینہ کے اراکین کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنا اہم ہو گا۔ کاٹز کے وزیر دفاع کے طور پر تقرر سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے ہفتے اسرائیلی حکومت کے لئے بہت اہم ہوں گے کہ آیا وہ اس بڑے تغیر کو مثبت انداز میں استعمال کرتے ہوئے دفاعی حکمت عملی پر عمل کر سکتے ہیں یا نہیں۔
Editor
ریپبلکن امیدوار نے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں 47ویں صدر منتخب کرنے پر اظہار تشکر کیا
عملے کے ایک سو سے زائد افراد نے خط میں رپورٹنگ پر اعتراضات اٹھائے
ایرانی سپریم لیڈر نے اسرائیلی حملوں کے بعد پہلے محتاط انداز اپنایا تھا، مگر اب انتقامی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔