روس کا یوکرینی حملوں کے جواب میں ہائپرسونک میزائل حملہ
مغربی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کے ردعمل میں روسی اقدام
Loading...
ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے دہشت گردانہ عمل، جو حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کو قتل کرنے کی کوشش پر مشتمل ہے، کو نہیں بھولے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ حکم نیویارک سے جاری ہوا۔
"اسرائیلی حملے اور بین الاقوامی ردعمل
ایرانی صدر کے بیان کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حالیہ فضائی حملے، جن میں سید حسن نصراللہ شہید ہوئے، کا حکم نیویارک سے دیا گیا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جنوبی بیروت میں رہائشی عمارتوں پر بڑے پیمانے پر اسرائیلی فضائی حملے ہوئے، جو کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس میں خطاب کے دوران ہوئے۔ حزب اللہ نے اپنے قائد کی شہادت کی تصدیق کی اور اس واقعہ کی سنگینی کو اجاگر کیا۔
ایرانی صدر پیزشکیان نے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ عالمی برادری کے ذہنوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نصراللہ کی شہادت مقاومت کے درخت کو مزید مضبوط کرے گی۔ انہوں نے نصراللہ کو مسلمانوں کے لیے مزاحمت کی علامت اور فخر قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنی دیرینہ خواہش یعنی شہادت کو پہنچ چکے ہیں۔
"نصراللہ کی شہادت کے وسیع اثرات
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی صدر پیزشکیان کے جذبات کا اظہار کیا اور اسرائیل کو خبردار کیا کہ نصراللہ کے خون کے نتائج سے محتاط رہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ کے رہنماؤں کا قتل اسرائیل کا کوئی نیا حربہ نہیں ہے، لیکن یہ مزاحمت کی تحریک کی ترقی کو روک نہیں سکے گا۔ عراقچی نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ مقاومت کے شہداء کی قربانیاں حتمی فتح اور القدس مقدس کی آزادی کے لیے راستہ ہموار کریں گی۔
ایرانی قیادت نے ان حالیہ واقعات کو مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی کال کے طور پر پیش کیا ہے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں اسرائیلی حکام کی کوتاہ نظری اور غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو لبنانی عوام اور حزب اللہ کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف جدوجہد کو مشترکہ ذمہ داری قرار دیا۔
"نتیجہ: مزاحمت کی کال
سید حسن نصراللہ کا قتل اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تنازعہ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے، اور ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمل صرف مزاحمت کی تحریک کو مزید تقویت بخشے گا۔ ایرانی رہنماؤں کی بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حزب اللہ کی حمایت کو مزید بڑھانے اور اسرائیل سے لاحق خطرات کے خلاف وسیع مسلم اتحاد کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ نصراللہ کی شہادت کے اثرات خطے میں دور رس ہونے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں مزاحمت کی کوششوں میں اضافہ اور مختلف گروہوں کے درمیان اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف نئی حکمت عملیوں کی ترتیب ممکن ہو سکتی ہے۔
BMM - MBA
مغربی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کے ردعمل میں روسی اقدام
صدر آئزک ہرزوگ: "انصاف کا نظام حماس کے جرائم کے لیے ڈھال بن گیا ہے"
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔