Loading...

  • 17 Sep, 2024

بھارت میں ٹرین حادثے میں 9 اب تک افراد کی ہلاکت

بھارت میں ٹرین حادثے میں 9 اب تک افراد کی ہلاکت

یہ واقعہ بھارت کے ریلوے نیٹ ورک میں تازہ ترین ہے، جو ہر روز لاکھوں مسافروں کو لے کر جاتا ہے۔

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ایک مال بردار ٹرین مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں  9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

مال بردار ٹرین نے ریاست کے مشرقی دارجلنگ ضلع میں کنچن جنگا ایکسپریس سے پیر کی صبح ٹکرائی۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق حادثے کی وجہ انسانی غلطی تھی۔ بھارت کے بھیڑ بھاڑ والے ریلوے پر ہر سال سیکڑوں حادثات ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔ دارجلنگ ضلع کے پولیس افسر ابھشیک رائے نے رائٹرز کو بتایا کہ حادثے میں کم از کم 9 لاشیں تباہ شدہ ڈبوں سے نکالی گئی ہیں۔

تقریباً 30 افراد زخمی ہوئے، رائے نے مزید کہا کہ پولیس اور قومی آفات سے نمٹنے والی ٹیموں کے ساتھ ڈاکٹر اور مقامی باشندے پٹری سے اترے ڈبوں سے ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔

شمال مشرقی فرنٹیئر ریلوے کے ترجمان سبیاساچی دی نے کہا کہ مرنے والوں میں سے تین ریلوے کے عملے کے تھے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹویٹر پر کہا کہ حادثے کے مقام کے قریب نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن پر ڈاکٹر، ایمبولینس اور آفات سے نمٹنے والی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں۔

"جنگی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں،" انہوں نے کہا۔ انہوں نے اس واقعے کو "افسوسناک" قرار دیا لیکن فوری طور پر ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی۔

ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا کہ ایک ٹرین دوسری کے آخر میں جا گھسی، جس سے ایک ڈبہ عمودی طور پر ہوا میں اڑ گیا۔ جائے حادثہ پر ایک بڑا ہجوم جمع ہوگیا جہاں امدادی کارکن متاثرین کی تلاش میں مصروف تھے۔

ریلوے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جائے گا۔

ریلوے انتظامیہ کی چیف ایگزیکٹو جیا ورما سنہا، جو قومی ریلوے نیٹ ورک چلاتی ہیں، نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک مال بردار ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا اور ایکسپریس ٹرین کے پچھلے حصے میں جا گھسا۔ ریلوے کے ترجمان دی کے مطابق، ٹکر کی وجہ سے مسافر ٹرین کے آخر میں چار ڈبے پٹری سے اتر گئے، جن میں سے زیادہ تر مال بردار تھے، لیکن ایک مسافر ڈبہ بھی تھا۔

ہر روز بھارت بھر میں 12 ملین سے زیادہ لوگ 14,000 ٹرینوں پر سفر کرتے ہیں، جو 64,000 کلومیٹر طویل ریلوے نیٹ ورک پر سفر کرتی ہیں۔

حالیہ برسوں میں، بھارت نے اپنے نیٹ ورک کو جدید اسٹیشنوں اور الیکٹرانک سگنلنگ سسٹم کے ساتھ اپ گریڈ کرنے کے لیے بڑی مقدار میں پیسہ لگایا ہے۔ ریلوے کی حفاظت کو بہتر بنانے کی کوششوں کے باوجود، ہر سال سیکڑوں حادثات ہوتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر انسانی غلطی یا پرانے سگنلنگ سسٹم کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

گزشتہ سال، بھارت کے مشرقی علاقے میں ایک ٹرین حادثے میں کم از کم 280 افراد ہلاک ہوئے، جو دہائیوں میں ملک کے بدترین ریلوے حادثات میں سے ایک تھا۔ کینچنجنگا ایکسپریس روزانہ کی ٹرین ہے جو مغربی بنگال کو شمال مشرقی بھارت کے دیگر شہروں سے جوڑتی ہے۔ یہ اکثر سیاحوں کے ذریعے استعمال ہوتی ہے جو دارجلنگ کا سفر کرتے ہیں، جو ایک پہاڑی تفریحی مقام ہے اور اس وقت بہت مقبول ہے جب بھارت کے کئی شہر گرم ہوتے ہیں۔