شام میں کیا ہوا؟
دارالحکومت پر قبضہ: ایک بڑی پیش رفت
Loading...
یہ اقدام حماس اور حزب اللہ کے سینیئر رہنماؤں کے قتل کے بعد ایران کے ممکنہ ردعمل کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
پس منظر
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں امریکہ نے اہم فوجی اقدامات کیے ہیں، خاص طور پر حالیہ دنوں میں حماس اور حزب اللہ کے سینیئر رہنماؤں کے قتل کے بعد۔ اس اقدام کا مقصد خطے میں امریکی فوجی قوت کو مستحکم کرنا اور وہاں کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
تعیناتی کے احکامات
گائیڈڈ میزائل آبدوز کی تعیناتی: امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گائیڈڈ میزائل آبدوز یو ایس ایس جارجیا کو مشرق وسطیٰ میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ آسٹن اور اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے درمیان ٹیلیفون کال کے بعد کیا گیا، جس میں اسرائیل کے دفاع اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں فوجی قوت کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
طیارہ بردار بیڑے کی تعیناتی میں تیزی: آبدوز کی تعیناتی کے علاوہ، یو ایس ایس ابراہم لنکن طیارہ بردار بیڑے کو بھی مشرق وسطیٰ کی جانب جلد پہنچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ بیڑا، جو ابتدائی طور پر ایشیا پیسیفک میں تھا، کو اس خطے میں یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ طیارہ بردار بیڑے کی جگہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔
سیاق و سباق اور خدشات
حماس اور حزب اللہ کے سینیئر رہنماؤں، بشمول اسماعیل ہنیہ اور فواد شکر کے حالیہ قتل نے ممکنہ جوابی کارروائیوں اور غزہ میں جاری تنازعے کے ایک وسیع تر علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے ان تعیناتیوں کا اعلان ان خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
انسانی اور سفارتی پہلو
پینٹاگون نے شہریوں کو نقصان سے بچانے، جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے اور غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔ جنگ بندی اور جاری تنازعے کے سفارتی حل کی کوششیں امریکہ اور اسرائیلی دفاعی حکام کے درمیان گفتگو کا اہم موضوع رہی ہیں۔
نتیجہ
گائیڈڈ میزائل آبدوز کی تعیناتی اور طیارہ بردار بیڑے کے مشرق وسطیٰ کی طرف سفر میں تیزی لانے کا مقصد خطے میں امریکی فوجی موجودگی کو مستحکم کرنا اور اپنے اتحادیوں کی حمایت کرنا ہے، خاص طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ممکنہ جوابی کارروائیوں کے خطرات کے پیش نظر۔
یہ اقدامات اس صورتحال کی سنگینی اور مشرق وسطیٰ میں بدلتے ہوئے حالات کے جواب میں امریکہ کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
Source: نیوز ایجنسیز
BMM - MBA
اپوزیشن نے شام کو اسد کے اقتدار سے آزاد قرار دے دیا، صدر بشار الاسد کے ملک چھوڑنے کی خبریں گردش میں۔
حیات تحریر الشام کی قیادت میں باغی جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ وہ شام کے تیسرے بڑے شہر حمص کی ’دیواروں پر‘ ہیں۔