امریکی سینیٹ نے غزہ تنازع کے دوران اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کی قرارداد مسترد کر دی
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
Loading...
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے سینیئر کمانڈر محمد حسین سرور (حاج ابو صالح) کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
واقعے کا پس منظر
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے سینیئر کمانڈر محمد حسین سرور، المعروف حاج ابو صالح، کو بیروت میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا ہے۔ یہ حملہ شہر کے جنوبی مضافات میں کیا گیا، جس سے خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں ایک نیا موڑ پیدا ہو گیا ہے۔
حملے کی تفصیلات
حزب اللہ کے بیان میں سرور کی موت کو "غدارانہ اسرائیلی قتل" قرار دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، 51 سالہ کمانڈر جمعرات کے روز ایک اسرائیلی فوجی آپریشن کے دوران مارے گئے، جس میں جنوبی بیروت کے گنجان آباد علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ واقعہ ایک ہفتے کے دوران حزب اللہ کے عہدیداروں پر چوتھا حملہ تھا، جو لبنان میں اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ظاہر کرتا ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، اس فضائی حملے میں دو افراد کی موت اور 15 دیگر زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔ لبنانی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، تین میزائل ایک دس منزلہ عمارت کے رہائشی اپارٹمنٹ پر گرے، جس سے شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کا واضح اشارہ ملتا ہے۔
محمد حسین سرور کا پس منظر اور خدمات
محمد حسین سرور نے 1986 میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور لبنانی اسلامی مزاحمت کا حصہ بنے تھے۔ تنظیم سے وابستہ ایک ذریعہ نے بتایا کہ وہ ریاضی کے طالب علم تھے لیکن بعد میں اپنی زندگی کو فوجی خدمات کے لیے وقف کر دیا۔ سرور نے اسرائیلی افواج کے خلاف کئی آپریشنز میں حصہ لیا اور لبنان کی مشرقی سرحدوں کا دفاع کرنے میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر تکفیری حملوں کے خلاف۔
2020 میں، سرور کو حزب اللہ کے فضائیہ کے شعبے کی قیادت سونپی گئی، جہاں انہوں نے لبنانی محاذ پر فوجی آپریشنز کی نگرانی کی۔ ان کی قیادت حالیہ 'سیلابِ الاقصیٰ' جنگ کے دوران بھی اہم رہی، جہاں انہوں نے فضائیہ کے آپریشنز کو منظم کیا، یہاں تک کہ اپنی موت کے وقت تک وہ اس ذمہ داری پر فائز رہے۔
اسرائیلی فوجی کاروائیاں جاری
سرور کی موت لبنان میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا حصہ ہے۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 92 اموات اور 153 زخمی ہو چکے ہیں۔ ان حملوں نے انسانی حقوق کے حوالے سے تشویشات کو جنم دیا ہے اور خطے میں مزید کشیدگی کے خدشات بڑھا دیے ہیں۔
حزب اللہ کا اس قتل پر جواب اور جاری اسرائیلی حملوں کا ردعمل دیکھنا باقی ہے، لیکن تنظیم نے ماضی میں ایسے حملوں کا بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے۔ دونوں فریق ہائی الرٹ پر ہیں اور حالات مزید بگڑنے کا خدشہ موجود ہے۔
اختتامیہ
محمد حسین سرور کی اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہادت حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں ایک اہم موڑ ہے۔ جیسے جیسے حالات ترقی کر رہے ہیں، علاقائی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ عالمی برادری اس صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ مزید فوجی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید بھڑکا سکتی ہیں۔
Editor
سینیٹر برنی سینڈرز کی قیادت میں پیش کی گئی قرارداد ناکام رہی، لیکن فلسطینی حقوق کی تحریک کے لیے اسے ایک پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
صدر پیوٹن کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی حد میں کمی پر مغرب کی تنقید
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب جو بائیڈن امریکی دفتر میں اپنے آخری مہینوں میں جا رہے ہیں، جانشین ڈونلڈ ٹرمپ روس کے لیے زیادہ سازگار سمجھے جاتے ہیں۔