Loading...

  • 04 Dec, 2024

اسرائیلی فوج نے ایرانی طیارے کو شام کی فضائی حدود سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا

اسرائیلی فوج نے ایرانی طیارے کو شام کی فضائی حدود سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا

شبہ تھا کہ طیارہ حزب اللہ کے لیے اسلحہ لے جا رہا تھا

واقعے کی تفصیل  

اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے ہفتے کے اختتام پر ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے ایرانی شہری طیارے کو شام کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیل کو شبہ ہوا کہ طیارہ لبنان میں موجود حزب اللہ کے لیے اسلحہ لے جا رہا تھا۔  

معاملے کی تفصیلات
 
رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ ہفتے کی رات اور اتوار کی صبح کے درمیان پیش آیا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایران کی مہان ایئر کی پرواز کو شام میں لینڈنگ سے پہلے ہی روک دیا اور دھمکی دی کہ طیارے کو واپس لوٹنا ہوگا۔ اسرائیلی میڈیا، جیسے Ynet اور The Times of Israel، نے رپورٹ کیا کہ یہ طیارہ تہران سے عراق کی فضائی حدود سے گزرتے ہوئے واپس پلٹ گیا۔ تاہم، یہ بھی کہا گیا کہ اس واقعے سے منسلک کوئی مخصوص پرواز کا راستہ دکھانے والا نقشہ موجود نہیں تھا۔  

یہ کارروائی پچھلے واقعات کی یاد دلاتی ہے، جیسا کہ اکتوبر کے شروع میں ایک اور ایرانی پرواز کو عراق کی فضائی حدود میں ہی روک دیا گیا تھا۔ اسرائیل مسلسل ایران پر الزام لگاتا رہا ہے کہ وہ شہری پروازوں کو حزب اللہ تک اسلحہ پہنچانے کے لیے استعمال کرتا ہے، جسے تجارتی سرگرمیوں کا لبادہ دیا جاتا ہے۔  

خطے میں کشیدگی  

اسرائیل کے خدشات صرف فضائی ٹریفک تک محدود نہیں ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ کو زمینی راستوں کے ذریعے بھی شام کے ذریعے اسلحہ فراہم کیا جاتا ہے۔ پچھلے ہفتے اسرائیلی فوج نے لبنان اور شام کی سرحد کے ساتھ کئی مبینہ اسمگلنگ کے مراکز کو نشانہ بنایا۔  

اسرائیل کے شام میں ہوائی حملوں کا طویل ریکارڈ ہے، جن کا مقصد خطے میں ایران کی فوجی سرگرمیوں کو محدود کرنا ہے۔ مثال کے طور پر، اپریل میں اسرائیلی حملے نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے کمپاؤنڈ کے اندر ایک تنصیب کو نشانہ بنایا، جس میں ایک ایرانی جنرل سمیت کئی افراد ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ مقام ایک جائز فوجی ہدف تھا۔  

حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ  

یہ واقعہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں پیش آیا ہے، خاص طور پر اکتوبر 2023 میں ہونے والے تنازعے کے بعد۔ اسرائیلی فوجی کارروائیاں حماس کے جنوبی اسرائیل پر مہلک حملے کے جواب میں کی گئیں۔  

ستمبر میں اسرائیل نے حزب اللہ کی آپریشنل صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے متعدد فضائی حملے کیے، جن کا ہدف گروپ کے اہم رہنما اور ارکان تھے۔ بعد ازاں، امریکہ اور فرانس کی ثالثی سے جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا جو گزشتہ بدھ سے نافذ ہے، لیکن اس معاہدے کی 50 سے زائد خلاف ورزیاں ہو چکی ہیں۔  

نتیجہ
 
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اس جنگ بندی کا مقصد ایران کے بڑھتے ہوئے خطرے پر توجہ مرکوز کرنا قرار دیا۔ ایرانی طیارے کو روکے جانے کا یہ واقعہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور جغرافیائی سیاست کی پیچیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی میں مستقبل میں مزید تصادم کا خدشہ برقرار ہے۔