Loading...

  • 19 Sep, 2024

امریکہ اور اسرائیل ایران کے متوقع حملے کے لئے تیار ہیں - ایکسیوس

امریکہ اور اسرائیل ایران کے متوقع حملے کے لئے تیار ہیں - ایکسیوس

تہران اگلے 48 گھنٹوں کے اندر یہودی ریاست پر حملے کی سیریز شروع کر سکتا ہے، ایکسیوس کی ذرائع کی توقع ہے۔

امریکہ اور اسرائیل ایران کی جوابی کارروائی کے لئے تیار

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، امریکہ اور اسرائیل حالیہ حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے قتل کے بعد ایران کی متوقع جوابی کارروائی کے لئے تیار ہو رہے ہیں۔ اس بدلتی ہوئی صورتحال نے وسیع تر تنازعے کے خطرے اور اسٹریٹجک تیاریوں کی ضرورت کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

متوقع ایرانی جوابی کارروائی

ایکسیوس نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل ایران کے فوری حملے کے لئے تیار ہو رہے ہیں، اور توقع کی جا رہی ہے کہ تہران اگلے 48 گھنٹوں کے اندر اسرائیل پر حملے کی سیریز شروع کرے گا۔ یہ متوقع حملہ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے رہنما فواد شکر کے قتل کا جواب سمجھا جا رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی نے امریکہ اور اسرائیل دونوں کو اپنی تیاریوں اور اسٹریٹجک منصوبوں میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔

امریکی تیاری اور علاقائی اتحاد

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا مبینہ طور پر خطے میں پہلے سے طے شدہ دورے پر پہنچ چکے ہیں، جہاں وہ ممکنہ ایرانی حملے کے خلاف دفاع کے لئے ایک وسیع بین الاقوامی اور علاقائی اتحاد کو متحرک کرنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ امریکہ کی اسٹریٹجک تیاری اور اتحادیوں کے ساتھ تعاون کی کوششیں صورتحال کی سنجیدگی اور مزید کشیدگی کو روکنے کی ضرورت کی عکاسی کرتی ہیں۔

ایرانی حملے کا منصوبہ اور ممکنہ دائرہ کار

ایکسیوس کے حوالہ دیے گئے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران کا متوقع حملہ اپریل کی جوابی کارروائی کی طرز پر ہوگا، جس میں ممکنہ طور پر حزب اللہ کی فورسز کی لبنان میں شمولیت بھی شامل ہوگی۔ حزب اللہ کی ممکنہ شمولیت اور حملے کے متوقع دائرہ کار نے اس کے ممکنہ اثرات اور اسٹریٹجک جوابات کی ضرورت کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

خدشات اور سفارتی کوششیں

بائیڈن انتظامیہ مبینہ طور پر ایرانی حملے کو روکنے کے لئے اتحاد کو متحد کرنے کے چیلنجز کے بارے میں فکر مند ہے، خاص طور پر موجودہ حماس-اسرائیل جنگ اور اس سے منسلک کشیدگی کے تناظر میں۔ بدلتی ہوئی ڈائنامکس اور وسیع تر تنازعے کے امکانات نے مزید کشیدگی کو روکنے اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کی سفارتی کوششوں کی ضرورت پر بحث کو جنم دیا ہے۔

نتیجہ

امریکہ اور اسرائیل کی متوقع ایرانی جوابی کارروائی کے لئے تیاریوں نے وسیع تر تنازعے کے خطرے اور اسٹریٹجک تیاریوں کی ضرورت کے بارے میں خدشات کو اجاگر کیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں بدلتی ہوئی صورتحال اور وسیع تر نتائج کے امکانات نے مزید کشیدگی کو روکنے اور خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر بحثوں کو جنم دیا ہے۔