Loading...

  • 28 Oct, 2024

اسرائیلی حملوں پر عالمی ردعمل: ایران پر حملے کے بعد کشیدگی میں اضافے کے خدشات

اسرائیلی حملوں پر عالمی ردعمل: ایران پر حملے کے بعد کشیدگی میں اضافے کے خدشات

اسرائیلی فوج نے ایران کے خلاف جوابی کارروائی "مکمل" ہونے کا اعلان کر دیا، جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ وہ "اپنے دفاع کا حق اور فرض رکھتا ہے۔"

اسرائیلی حملہ اور ایرانی ردعمل

خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اسرائیلی فوج نے ایران کے صوبہ ایلام، خوزستان اور تہران میں موجود فوجی اڈوں پر حملے کیے ہیں۔ یہ حملے کئی گھنٹوں تک جاری رہے اور تقریباً 20 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی فوج نے ان حملوں میں دو فوجی اہلکاروں کی ہلاکت اور محدود پیمانے پر نقصان کا اعتراف کیا ہے۔ جواب میں ایران کے فضائی دفاعی نظام نے ان حملوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اس جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا حق اور فرض قرار دیتے ہوئے اس حملے کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگری نے اس کارروائی کو "مکمل" قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ایران کی جانب سے کوئی اور جوابی کارروائی کی گئی تو اسرائیل بھی مزید ردعمل دے گا۔

عالمی برادری کا ردعمل

امریکہ

امریکہ نے ایران سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے روک دے تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے اسرائیلی حملے کو اپنے دفاع کا حق قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ امریکہ، جو اس کارروائی میں شامل نہیں تھا، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کا عزم رکھتا ہے۔ محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹرک رائڈر نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

قطر

قطر نے اسرائیلی حملوں کو ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے اس قسم کی جارحیت کے ممکنہ اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقوں سے مذاکرات اور پرامن حل اپنانے پر زور دیا۔ وزارت نے غزہ اور لبنان کے لوگوں کے دکھوں کو کم کرنے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔

مصر

مصر نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ایسے اقدامات کی مذمت کی جو خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ مصر نے غزہ میں جنگ بندی کی اہمیت اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

سعودی عرب

سعودی عرب نے اسرائیلی فوجی کارروائی کو ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تحمل اور کشیدگی میں کمی کی اپیل کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے میں حالیہ کشیدگی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور کہا کہ کشیدگی کو بڑھانا علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے حالیہ تعلقات میں بہتری، جس کے تحت سفارتی تعلقات کی بحالی ہوئی ہے، اس معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیتی ہے۔

عراق

عراق نے اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔ عراقی حکام نے غزہ اور لبنان میں جنگ بندی اور خطے میں استحکام کی حمایت کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کا مطالبہ کیا۔

حماس

فلسطینی تنظیم حماس نے ایران کے خلاف "صیہونی جارحیت" کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔

برطانیہ

برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے تمام فریقین سے احتیاط کی اپیل کرتے ہوئے اسرائیل کے دفاع کے حق کو تسلیم کیا اور علاقائی تنازع کو مزید بڑھنے سے روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔

فرانس

فرانس کی وزارت خارجہ نے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو خطے کی پہلے سے کشیدہ صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔

پاکستان

پاکستان نے اسرائیلی حملوں کو ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ایسے اقدامات خطے میں امن کو متاثر کرتے ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مداخلت کی اپیل کی۔

متحدہ عرب امارات

یو اے ای نے کشیدگی اور اس کے علاقائی سلامتی پر اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اماراتی وزارت خارجہ نے تحمل اور تنازع کو بڑھنے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

عمان

عمان نے اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور کشیدگی میں اضافے کی کوشش قرار دیا۔ عمانی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے جارحانہ اقدامات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

ملائیشیا

ملائیشیا نے اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔ ملائیشین وزارت خارجہ نے فوری طور پر دشمنی کو روکنے کا مطالبہ کیا تاکہ خطے میں کشیدگی مزید نہ بڑھے۔

اختتامیہ

اسرائیلی حملوں نے بین الاقوامی سطح پر مذمت اور تحمل کی اپیل کو جنم دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، عالمی برادری سفارتی حل پر زور دے رہی ہے تاکہ خطے میں مزید تصادم سے بچا جا سکے۔ یہ صورتحال جغرافیائی و سیاسی پیچیدگیوں کو ظاہر کرتی ہے اور مؤثر تنازعہ حل کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔