اسرائیل کی جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کا آغاز
فوجی حکام کے مطابق حملے 'محدود، مقامی اور مخصوص' ہیں اور فضائیہ و توپ خانہ کی مدد سے کیے جا رہے ہیں
Loading...
فوجی حکام کے مطابق حملے 'محدود، مقامی اور مخصوص' ہیں اور فضائیہ و توپ خانہ کی مدد سے کیے جا رہے ہیں
نبیل قاوک حزب اللہ کی سینٹرل کونسل کے رکن اور گروپ کی پریوینٹیو سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر تھے
اسرائیل کے ہاتھوں حسن نصر اللہ کے قتل پر حزب اللہ کے حامیوں نے شدید دکھ اور حیرت کا اظہار کیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی بیروت میں فضائی حملے کے دوران حزب اللہ کے اعلیٰ رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا،
اسرائیل کا کہنا ہے کہ بیروت کے جنوبی علاقے میں کئی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے والے بڑے حملے حزب اللہ کے 'مرکزی کمانڈ' کو تباہ کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد لبنان کے شہری حزب اللہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازع کے باعث مزید تشدد کے لیے تیار ہیں۔
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے سینیئر کمانڈر محمد حسین سرور (حاج ابو صالح) کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ لبنان سے کوئی حملہ وسطی اسرائیل تک پہنچا کیونکہ سرحد پار سے دشمنی جاری ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے عہد کیا کہ ان کا ملک 'غافل نہیں رہے گا' کیونکہ اسرائیل، مسلسل راکٹ فائر کی زد میں، لبنان بھر میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر شدید حملے کرتا ہے۔
اسرائیل نے متعدد لوگوں کو پیغامات اور کالز بھیجیں اور ریڈیو نیٹ ورکس کو ہیک کیا۔ ماہرین کے مطابق، اسرائیل کئی سالوں سے لبنان کے شہریوں کا ڈیٹا خاموشی سے اکٹھا کر رہا ہے۔
فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے لبنانی دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر کے اسرائیلی حکومت کے قتل کو "احمقانہ فعل" قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تل ابیب کو اس جرم کی قیمت چکانا پڑے گی۔
ملک ایک اور بھرتی مہم شروع کر رہا ہے جس میں پہلے مرحلے میں 10,349 تعمیراتی کارکنوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔